Shikwa Jawab-e-Shikwa is the most famous poem of Allama Iqbal. It’s divided in two parts (Shikwa and Jawab-e-Shikwa). When Allama Iqbal wrote Shikwa, the peoples were confused about real meaning and reject the Iqbal concept than Allama Iqbal wrote Jawab-e-Shikwa.
اس شعر میں علامہ اقبال مسلمانوں کی یگانگت پے بات کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی نظر میں سبھی مسلمان ایک جیسے ہیں نہ کوئی امیر ہے نہ غریب نہ کوئی ذات پات کا فرق ہے نہ سفید اور گورے میں کوئی امتیاز ہے جب امام کے پیچھے نماز کے لیے کھڑے ہو تو سبھی ایک دوسرے کے ساتھ جڑ کر کھڑے ہو
اس شعر میں علامہ اقبال مسلمانوں کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں وہ وقت تھا کہ مسلمان عروج پر تھے اور اب مسلمان دنیا میں ذلیل وخوار ہو رہے ہیں یہ سب دین سے بغاوت اور دین کی اصل کو نہ سمجھنے کی وجہ ہے
اس شعر میں علامہ اقبال االلہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ االلہ تعالیٰ سے مانگنے کا اگر سلیقہ ہو تو اللہ تعالیٰ بے حساب نوازتا ہے وہ تو کہتا ہے اے بندہ تو میری راہ پے چل کے تو آ میں تمہیں نا نوازوں تو کہنا
اس شعر میں پھر علامہ اقبال اپنی تاریخ کو یاد کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کربلا کے میدان میں حسینؑ نے سَر تو دے دیا مگر کلمہ توحید پر آنچ نہ آنے دی اور بتا دیا کہ مسلمان کبھی بھی اپنے ایمان کا سودا نہیں کر سکتا
Read Full Poem: Shikwa Jawab-e-Shikwa